پیسہ کتنا ضروری ہے؟

اٹھارویں صدی کی آخری دہائی میں میں ابھرتی ہوئی ایسٹ انڈیا کمپنی اپنے مقامی سپاہیوں کو 300 روپے سالانہ دے رہی تھی اس کے مقابلے میں اس وقت کا سب سے طاقتور انڈین حکمران ٹیپو سلطان اپنے سپاہیوں کو 180 روپے سالانہ دے رہا تھا۔ ‏دوسری طرف مراٹھا حکمران اپنے فوجیوں کو سو روپے سالانہ سے بھی کم تنخواہ دے رہے تھے۔ اس وقت کے مغل حکمران شاہ عالم ثانی کے فوجی فاقہ کشی کا شکار تھے جن کو مہینوں تنخواہ نہیں ملتی تھی۔ ‏ایسٹ انڈیا کمپنی کے افسران اپنی افواج کے لیے مقامی بھرتی کیے گئے سپاہیوں کون نچلی ذاتوں سے سے اور مخصوص علاقوں سے بھرتی کرتے تھے۔ اس ٹھیک ٹھاک پیسے نے ان سپاہیوں اور ان کے خاندانوں کی زندگی تو بدلی ہی ان کی وفاداریاں بھی اپنے وطن سے چھین لیں ‏ان سپاہیوں نے اگلے پچاس سال کے اندر اندر ٹیپو سلطان، مراٹھوں، اور بچی کھچی مغلیہ سلطنت کے حصے بخرے کر دیا۔ پلاسی کی جنگ میں میں ان پانچ ہزار سپاہیوں نے سراج الدولہ کے پچاس ہزار کے قریب سپاہیوں کو بھگا دیا ‏اسی طرح طرح بکسر کی جنگ میں ڈیڑھ لاکھ کے قریب مغل سپاہیوں کو بیس ہزار ایسٹ انڈیا کمپنی کے سپاہیوں نے شکست دی۔
 Reference: The Anarchy by William Dalrymple

Comments

Popular posts from this blog

آن دا ریکارڈ آف دا ریکارڈ

محمد عالم لوہار پنجابی لوک موسیقی کا شہنشاہ